Monday, January 12, 2015

مساوات


حضرت عمر کے زمانہ میں حبلہ بن الایہم غسان خاندان کا آخری فرمان روا اسلام لایا اور مکہ آیا ۔ دوران طواف اس اس کی چادر کسی کے پاوں کے نیچے آگئی ۔ حبلہ نے اس کے گال پر تپھڑ مارا ۔ اس نے بھی برابری کا جواب دیا ۔ حبلہ نے حضرت عمر کے پاس شکات کی حضرت عمر نے واقعہ سن کر کہا اس کا کیا قصور ہے ۔ تم نے جو کچھ کیا اس کی جزاء پائی ۔ حبلہ نے کہا میرا یہ رتبہ ہے کہ کوئی مجھ پر ہاتھ اٹھاتا تو قتل کر دیا جاتا ۔ حضرت عمر نے کہا ہاں جاہلیت میں ایسا ہی قاقون تھا لیکن اسلام نے اس کا خاتمہ کر دیا ۔ حبلہ نے کہا جو مذہب شرفا کو ذلیل کر دیتا ہے ۔ میں اس سے باز آتا ہوں ۔ یہ کہہ کر چوری سے روم چلا گیا اور عیسائی ہو گیا (سلمان ندوی کی کتاب سیرت النبی سے اقتباس)